" مجھ سے پوچھے بغیر آرمی چیف کارگل پر حملہ کرتے تو میں فارغ کردیتا" 1

” مجھ سے پوچھے بغیر آرمی چیف کارگل پر حملہ کرتے تو میں فارغ کردیتا”

By

وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان میں سول اور فوجی تعلقات میں مسئلہ رہا ہے، اگر ماضی میں کسی آرمی چیف نے کوئی غلطی کی تو کیا ہمیشہ کیلئے پوری فوج کو برا بھلا کہیں؟ اگر جسٹس منیر نے غلط فیصلہ کیا تو عدلیہ کو ساری زندگی برا بھلا کہنا ہے؟ماضی صرف سیکھنے کیلئے ہوتا ہے، ہم نے سیکھا ہے کہ فوج کا کام حکومت چلانانہیں،جمہوریت اگر ملک کو نقصان دے رہی تو اس کا یہ مطلب نہیں  کہ اس کی جگہ مارشل لا آ جائے؟ اس کا مطلب جمہوریت کو ٹھیک کریں،آج پاکستان کی فوج میری پالیسی کے ساتھ کھڑی ہے،گلگت بلتستان کے اندر بھارت مکمل طور پر متحرک ہے،اگر پاکستانی فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے۔ڈی جی آئی ایس آئی مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے تو انہیں فارغ کر دیتا، مجھ سے پوچھے بغیر کوئی آرمی چیف کارگل پر حملہ کرتا تو اُسے معزول کر ديتا، منتخب وزیراعظم ہوں، کس کی جرأت ہے کہ مجھ سے استعفیٰ مانگے.

You may also like